728x90 AdSpace

  • تازہ ترین

    Saturday, September 30, 2023

    غیر قانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے والوں 27 خاندانوں کا سکینڈل منظر عام پر آگیا




    ملک بھر میں امن وامان کی بگڑتی ہوئ صورتحال اور غیر قانونی طور پر ڈالر سمگلنگ اور جرائم میں ملوث افغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی طور پر رہائشیوں کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے احکامات جاری ہونے کے بعد پاکستان بھر خصوصا خیبر پختونخواہ میں فیملی ٹری کے تحت شناختی کارڈ حاصل کرنے والوں کی 27 خاندانوں پر مشتمل انکے نام اور شناختی کارڈ نمبر اور رہائش کا پتہ منظر عام پر آنے لگا انتہائ اہم زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے شناختی کارڈ حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے اداروں کے خلاف کام کرتے تھے  وہ بھی انڈیا کے ایجنٹ تھے جو بعد ازاں سی ٹی ڈی کو بھی مطلوب ہونے کے بعد پاکستان سے فرار ہوگۓ جبکہ انکے دیگر افراد ابھی بھی پشاور کے علاقوں میں جن میں دلہ ذاک روڈ ، گڑھی بلوچ ، پخہ غلام ، جمیل چوک ، شہید آباد ، اخون آباد ، دین بہار کالونی ، گلبہار ، زرگرآباد جنہوں نے مختلف سابقہ قبائلی اضلاع میں شناختی کارڈ حاصل کر کے انکے قومیت ظاہر کردی

    اس میں ایک خوفناک انکشاف ایسا بھی ہوا ہے کہ پشاور کے پوش علاقے یونیورسٹی ٹاؤن جمال الدین افغانی روڈ پر ایک بہت بڑے 80 گھرانے پر مشتمل خاندان جو کہ بد نام زمانہ منشیات فروش ہے ان کو ایک سابق وفاقی وزیر داخلہ کی سفارش پر آئی ڈی کارڈ فراہم کر دی گئی تھی اور بدلے میں سابقہ وفاقی وزیر داخلہ کو پانچ سے زیادہ قیمتی لگزری گاڑیاں تحفے میں دی گئی تھی یہ ہوتے ہیں ملک کہ اصل غدار مگر بدقسمتی کے ساتھ ادارے بھی ان کا ساتھ دیتے ہیں پشاور میں 80 فیصد مسجدوں میں یہ افغانی پیش امام کے طور پر موجود ہے اور یہی لوگ ہمارے پیارے ملک پاکستان کے خلاف کاروائیاں کرتے رہتے ہیں ادارے کے ایک اہم اعلی افسر نے بھی منشیات کے بڑے نامی گرامی سمگلروں کو پشاور میں ان کا سپورٹ کرتا رہا بدلے میں اسے دبئی حج وہ عمرہ وہ بھی فیملی کے ساتھ کرتا رہا یہ اہلکار اہم عہدے پر تھا اور ان کی خاطر اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑا مگر ان سمگلروں نے اسے کھرب پتی بنا دیا انہی اداروں کےاہل کار کی وجہ سے اج پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے افغانیوں سے جس جس نے فائدے لیے زیادہ تر بڑے عہدوں پر ابھی موجود ہے مگر ادارے ان کے خلاف کاروائی نہیں کر سکتے نگران حکومت میں ایک ایسے وزیر کو شامل کیا گیا جو کہ سرکاری عہدے پر بیٹھ کر افغانیوں سے اپنے کھیتوں کے لیے روسی ساخت کے ٹریکٹر تک لیتا رہا جب کہ اس کا بیٹا اپنی باپ کی سیٹ چلا کر افغانیوں سے شراب و کباب کی محفل سجاتا ایک دفعہ یونیورسٹی ٹاؤن میں خفیہ ادارے کے ایک ایماندار افسر نے چھاپہ مارا جہاں پر افغانیوں کے نیٹ ورک پکڑا گیا تھا جس میں ورلس سیٹ اور دیگر خفیہ اہم دستاویزات پکڑی گئی تھی مگر اسی بے ایمان افغانیوں کے نوکر نے سفارش کر کے ان کے خلاف کاروائی سے منع کر دیا جبکہ ایماندار افسر کو ضلع بدر کر دیا تھا یہ حال ہے ہمارے ملک پاکستان کے سرکاری اہلکاروں کے اور ابھی اسے نگران سیٹ اپ میں وزیر بھی رکھا گیا ہے یہ حال ہے ہمارے ملک پاکستان کا اب پاک ارمی کے سپہ سالار کہ ویژن کو ادارے کس مقام تک لے جاتے ہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا مگر افغانیوں کے خلاف اپریشن بہت ضروری ہے اور ان کو ملک سے نہ نکالا گیا یہ ہمارے ملک پر قابض ہو جائیں گے اور ماضی میں جن جن اہلکاروں نے ان کو سپورٹ کیا ان کے خلاف غداری کے مقدمات درج کیے جائی زرائع نے بتایا کہ ان 27 خاندانوں میں اکثر کا تعلق پشاور کے بدنام زمانہ قبضہ مافیا کے ساتھ گن مین کے طور پر بھی موجود ہیں معلوم ہوا ہے کہ پشاور میں قبضہ گروپس اور منشیات فروش میں بھی ان افغان مہاجرین کو استعمال کیا جاتا ہے جبکہ بعض مقامات پر پاکستانی لوگوں کی جائیداد کے تنازعات میں بھی افغانی پیسوں کے عوض خود کو گولی مار کر دوسروں پر  دعوے داری کرتے ہیں یہ بھی بتایا گیا ہے دلہ ذاک روڈ پر واقعہ بڑے بڑے بنگلوں کے مالک بھی افغانی ہیں جوکہ قبیلہ کوچے سے تعلق رکھتے ہیں  بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے اداروں میں ایسے بے ضمیر افسران  موجود ہیں جنہوں نے  پیسوں کی خاطر افغان شہریوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کۓ ہیں۔یہ لسٹ پہلی مرتبہ سابق بلدیاتی نمائندے نے بھیجی ہیں جنکے خلاف اب دیکھتے ہیں کہ نادرا ، ایف آئ اے اور اسپیشل برانچ کیا اقدامات کرتے ہیں

    • Blogger Comments
    • Facebook Comments

    0 کمنٹس:

    Post a Comment

    Item Reviewed: غیر قانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے والوں 27 خاندانوں کا سکینڈل منظر عام پر آگیا Rating: 5 Reviewed By: sportstimesisb
    Scroll to Top