نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں جہاں پاکستانی بولروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگا ہے وہیں بلے بازی کے شعبے میں پاکستان کی جانب سے وائلڈ کارڈ انٹری کے طور پر ٹیم میں شامل کیے جانے والے سعود شکیل نے جو کھیل پیش کیا اسے دیکھ کر پاکستانی شائقین کی ٹیم کے مڈل آرڈر سے امیدیں ضرور وابستہ ہو گئی ہیں۔
ورلڈ کپ میں جانے سے پہلے پاکستان کے لیے جو سب سے بڑی پریشانی کی بات یہ تھی کہ پاکستانی ٹیم کا مڈل آرڈر اس بڑے ٹورنامنٹ میں پرفارم کر پائے گا کہ نہیں،لیکن ورلڈ کپ کے پہلے وارم اپ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ دیکھنے کے بعد کچھ نہ کچھ پریشانی تو ضرور دور ہوئی۔ سعود شکیل کی 53 گیندوں پر پانچ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 75 رنز کی اننگز کے بعد پاکستانی شائقین کو کچھ حوصلہ ہوا ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے سعود شکیل نے اپنے ون ڈے کریئر کا آغاز اگرچہ 2021 میں انگلینڈ کے خلاف کارڈف میں کھیلے گئے میچ سے کیا تھا لیکن وہ دو برس سے زیادہ عرصے میں صرف چھ میچوں میں ہی پاکستان کی نمائندگی کر سکے ہیں۔
سعود شکیل نے سپنرز اور فاسٹ بولرز دونوں کو ہی عمدہ انداز میں کھیلا اور ان کی شاندار اننگز کے باعث پاکستان نیوزی لینڈ کو ایک اچھا ہدف دینے میں کامیاب ہوا
سعود شکیل وہ پہلے پاکستانی بلے باز ہیں جنھوں نے اسی سال سری لنکا کے خلاف ہوم گرانڈ پر ڈبل سنچری بنائی تھی۔ ان کے ٹیسٹ کریئر کی اگر بات کریں تو وہ اب تک ہر ٹیسٹ میچ میں کم از کم ہر اننگز میں نصف سنچری یا اس سے زیادہ رنز سکور کر چکے ہیں۔ فی الحال ان کی بیٹنگ اوسط 98.5 کی ہے۔
سعود شکیل نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی رنز کے انبار لگائے ہیں۔ 65 فرسٹ کلاس میچوں میں انھوں نے 16 سنچریوں اور 23 نصف سنچریوں کی مدد سے 4844 رنز بنائے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کا بہترین سکور 187 تھا۔
28 برس کے سعود شکیل اب تک چھ ایک روزہ میچز کھیل چکے ہیں جن میں ان کا سٹرائیک ریٹ 71.02 ہے اور ان کا بہترین سکور 56 گیندوں پر 76 رنز ہے۔
0 کمنٹس:
Post a Comment