راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی روڈ انکلیو کا کمشنر روالپنڈی لیاقت علی چھٹہ سے دھوکہ بازی، نوسربازی کرنے کے باوجودپیسے کی چمک دھمک کارروائی کرنے میں رکاوٹ بن گیا۔راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آرڈی اے)متعلقہ ادارے کاروائی کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔جس سے کئی سوالات جنم لینے لگے۔ جسکا فائد اٹھاتے ہوئے سوشل میڈیا پر پرکش اشتہارات کے ذریعے فراڈ دھوکہ دہی سے ”کھسالہ ڈیم اورجاوا ڈیم“ کے نام کو استعمال کرکے بلا خوف غریب شہری کو دوبارہ سے لوٹنا شروع کردیا ہے۔سوسائٹی کے ذرائع سے معلوم ہوا کہ شہریوں کو جھانسہ دیکر مبینہ طور پر کوڑیوں سے خریدی گی اراضی غیرمنظور شدہ غیرقانون طریقے سے مہنگے داموں میں فروخت کی جانے لگی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کاغذ کا عام ٹکڑا 7مرلہ ڈاؤن پیمنٹ 3,6000/تین لاکھ ساٹھ ہزار روپے 10مرلہ ڈاؤن پیمنٹ474.400 لاکھ چریتر ہزار چار سو روپے جبکہ 1کنال 790.000/ساتھ لاکھ نوے ہزار میں فروخت کی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ”دونوں ڈیم“سرکاری ہیں۔ متعلقہ ادارے کے اعلی افسران کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی سوسائٹی دھوکہ دہی فراڈ اور نوسربازی کے ساتھ ڈیمز کو اپنی مالکیت ظاہر کر کے فائل فروخت کر کے سادہ لوح شہریوں کو ساری زندگی کی جمع پونجی سے دوبارہ سے پھر محروم کرنے لگی ہے۔جس کا کوئی پر احسان حل نہیں ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ان کے پاس ایک سو کنال سے اوپر زمین ہے ہی نہیں جبکہ مارکیٹنگ کر کے 5100 سوکنال زمین بتا کر عوام کو گمراہ کر کے ان سے اربوں روپے لوٹ لیے گئے کھسالہ ڈیم کے چمکتے پانیوں سے چھت والے زمین کی قدرتی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے جو ہمارے مقام کو خاندانوں اور سیاحوں کے لیے ایک حتمی منزل بناتا ہے۔ہم روڈن انکلیو کی ٹیم کا مقصد جدید پاکستان کے وژن کو حقیقت میں بدلنا ہے۔ پراجیکٹ کی منصوبہ بندی، نگرانی، اور پراجیکٹ کی طویل مدتی فراہمی ہماری پیشہ ور ٹیم کے لیے کلیدی پیرامیٹرز ہیں۔ اپنے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، ہم نے بے مثال معیار اور طرز زندگی کے لیے منصوبے کی منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ کے لیے پاکستان میں سب سے اوپر کنسلٹنٹ گروپ نیسپاک کو شامل کیا ہے۔ہم اجتماعی حکمت اور ٹیم ورک پر یقین رکھتے ہیں۔ اس لیے، ہم اس اعلیٰ درجے کے پروجیکٹ کی فراہمی کے لیے اپنی توانائیوں اور پیشہ ورانہ مہارت کو یکجا اور ہم آہنگ کرتے ہیں۔ دو شاندار آبی ذخائر کے درمیان واقع ہے، شمال مشرق میں کھسالہ ڈیم اور جنوب مغرب میں جاوا ڈیم، جو کہ سب سے اہم مواصلاتی شریان اڈیالہ سڑک کے ساتھ پھیلا ہوا ہے، اور مزید شمال کی طرف چکری روڈ تک پھیلا ہوا ہے، روڈن انکلیو ایک مثالی مقام پر واقع ہے۔ سوسائٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے برعکس ان کے پاس صرف 1سو کنال سے زیادہ زمین ہی نہیں اور نہ ہی ان کے پاس کوئی منصوبہ بندی جبکہ پروجیکٹ بھی پیشہ ورانہ بدنام زمانہ افراد کے والے کے حوالے کیا ہوا ہے۔جو زمین ان کے پاس ہے اس کو بھی ابھی تک سید ھا نہیں کر سکے ذرائع سے یہ بھی معلوم ہو کہ پنجاب پرائیویٹ ہاوسنگ اسکیم و لینڈ سب ڈویژن ہاوسنگ سوسائٹی لاء 1976 کے ایکٹ12(5) کے قوانین کی خلاف ورزی میں بھی ملوث ہے تاحال این او سی جاری نہ ہونے کے باوجود سوسائٹی مبینہ طور پر غیرقانونی طور پراپنے تمام کام دھڑے کے ساتھ شروع کئے ہوئے ہیں جو راولپنڈی کے متعلقہ اداروں کے لیے سوالیہ نشانہ بن کر رہ گئے ہیں اس ضمن میں روڈن انکلیو کے مالکان موقف دینا چائے تو اداہ من وغن شائع کرے گا
Sunday, October 1, 2023
- Blogger Comments
- Facebook Comments
0 کمنٹس:
Post a Comment