نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے دنیا میں تنازعات اور تقسیم کو ہوا دینے کے بجائے مذاکرات اور سفارت کاری کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
وہ آذربائیجان میں ای سی او وزرائے خارجہ کونسل کے 27ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے دنیا میں امن اور ثقافتی اور تہذیبی تنوع کے احترام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے اس مقصد کے حصول کے لیے جنگوں اور غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے پر زور دیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نہ صرف خطے میں باقاعدہ بات چیت، قریبی تعاون اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے راستے فراہم کرتا ہے بلکہ مستقبل میں بھی تنظیم کے زیر غور اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے خطے کے عوام کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر خارجہ نے 'ای سی او ویژن 2025' کے مطابق علاقائی تجارت بڑھانے، رابطوں کو مضبوط بنانے اور سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ای سی او کے تمام ممبران پر زور دیا کہ وہ ای سی او کے ترجیحی تجارتی معاہدے کو جلد عملی شکل دینے کو ترجیح دیں تاکہ خطے میں اقتصادی رابطوں اور تجارتی روابط کو بڑھانے کے حقیقی امکانات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے خطے کے اندر وقت کے پابند، اچھی مالی امداد اور حکمت عملی کے لحاظ سے مضبوط میکانزم تیار کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے محفوظ ماحول اور مستقبل کے لیے سبز معیشت کی بروقت منتقلی پر بھی زور دیا۔
افغانستان کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ عبوری افغان حکومت کے ساتھ تعمیری روابط ہی اس ملک میں پائیدار امن اور ترقی کی کلید ہے جو پورے خطے کے امن اور استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس مقصد کے لیے ای سی او کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔
0 کمنٹس:
Post a Comment