ایک پاکستانی خریدار شاہد نے اپنے فون پر موجود نمبروں کی ایک سیریز شِنہوا کے نامہ نگار کو دکھاتے ہوئے کہا کہ " کیا آپ اس بوتھ کو تلاش کرنے میں میری مدد کر سکتے ہیں؟ میں یہاں اپنے کاروباری شراکت دار سے ملنے آیا ہوں ہم نے اپنے معاہدے پر آج تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں سال میں دو بار منعقد ہونے والے چائنہ درآمد برآمد میلے کو کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے۔ شاہد پہلی بار یہاں آئے تھے وہ اس ایونٹ کے اتنے بڑے پیمانے پر انعقاد اور مقبولیت دیکھ کر حیران رہ گئے۔شاہد کا کہنا تھا کہ یہ مقام بہت بڑا ہے جس میں دنیا بھر سے خریداروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
منتظمین کے مطابق رواں موسم خزاں کے کینٹن میلے میں 28 ہزار سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی اور 215 ممالک اور خطوں سے 1 لاکھ سے زائد خریدار آئے۔ جس سے اہم مارکیٹوں کی کافی دلچسپی ظاہر ہوئی۔
اگرچہ شاہد کا کینٹن میلے کا ذاتی طور پر یہ پہلا دورہ تھا تاہم وہ پاکستانی شہر کراچی میں واقع کچن مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹر کے طور پر گزشتہ چند برس سے چینی شراکت داروں کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں۔
شاہد اپنے چینی نمائش کنندہ سے ملنے کی جلدی میں تھے انہوں نے اس بارے بتاتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کے دوران جب کینٹن میلہ آن لائن ہوا تو انہوں نے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان کے چینی نمائش کنندہ سے رابطہ کیا۔ ہم تقریباً دو سال سے "نیٹ فرینڈ" ہیں، اور آخر کار ہم ذاتی طور پر مل رہے ہیں۔شاہد پاکستان میں سیلز پوائنٹ اور 5 ریٹیل اسٹورز چلاتے ہیں ان کی توجہ کینٹن میلے میں کچن مصنوعات ، خاص طور پر گیس کے چولہے اور مائیکروویوز کی خریداری پر تھی۔
شاہد نے کہا کہ پاکستانی صارفین چینی مصنوعات سے گہری رغبت رکھتے ہیں۔ جہاں تک میں مجھے پتہ ہے فوشان شہر غیرمعمولی معیار کی کچن مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ اس لئےمیری کمپنی فوشان میں تیار ہونے والے خاص مصنوعات رکھتی ہیں جو صارفین میں بے حد مقبول ہے۔شاہد کی کمپنی کی ویب سائٹ میں فوشان میں ڈیزائن اور تیار کردہ مصنوعات کے لئے "فوشان پروڈکٹس" کے عنوان سے ایک انفرادی سیکشن موجود ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ فوشان کچن مصنوعات کا ایک بہترین برانڈ ہے۔ یہ پوری صنعت میں کچھ منفرد مصنوعات پیش کرتا ہے جو مصنوعات کے درمیان نمایاں ہوجاتی ہیں فوشان بلٹ ان ہوبز ، رینج ہوڈز ، کچن سنک ، کچن نل ، اور دیگر مصنوعات کی بڑی وسیع فہرست پیش کرتا ہے۔
بوتھ پہنچنے پر شاہد کا ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ ساتھ کاروباری دوست ڈینگ جوآن نے پرتپاک خیرمقدم کیا جو فوشان میں واقع ایک کمپنی گریڈیا کی ٹریڈ منیجر ہیں یہ کمپنی گیس اور برقی آلات میں مہارت رکھتی ہے۔شاہد نے اپنے فون کو پیمانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئےاحتیاط سے گیس چولہے کے طول وعرض کی پیمائش کی، متعدد مصنوعات کی کیٹلاگ کا مطالعہ کیااور اپنے ساتھی کے لئے تصاویر حاصل کیں۔ اس دوران ڈینگ کے ساتھ گپ شپ ہوئی اور بغیر کسی رکاوٹ کاروباری بات چیت شروع ہوگئی۔ڈینگ کے مکمل تعارف اور سفارشات کے بعد شاہد کو ایک خاص قسم کا گیس چولہے پسند آیا اور اس میں دلچسپی ظاہر کی۔ڈینگ نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل سوشل میڈیا پر بہت بات چیت کی تھی۔ یہاں مصنوعات کو بذات خود دیکھنے کے بعد بھی ان کے پاس گیس چولہے اور رینج ہوڈز جیسی مصنوعات سے متعلق کافی سوالات تھے یہ ہم نے بطور خاص اپنے ایشیائی صارفین ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کئے ہیں ۔ ڈینگ مستقبل میں تعاون بارے بہت پرامید تھیں۔
شاہد نے 10 مختلف مصنوعات میں ہرایک کی 50 اشیاء کا مختصر آرڈر دیا ان کا مجموعی آرڈ 500 اشیاء کا تھا وہ ان کی پاکستانی مارکیٹ میں جانچ کریں گے جس کے بعد اگلا لائحہ عمل بنائیں گے۔
شاہد نے کہا کہ وہ کینٹن میلے کے تقریباً ایک ماہ بعد اپنے سپلائر سے ملنے اور فوشان میں مصنوعات کا معائنہ کرنے چین واپس آئیں گے ۔ کم قیمت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ چینی مصنوعات ہمیشہ ایک قابل اعتماد انتخاب ہیں۔کینٹن میلہ شاہد جیسے خریداروں کے لئے صنعت کی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے اور کاروباری شخیصات سے بات چیت کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے۔شاہد نے اس سے قبل فوشان گھریلو مصنوعات نمائش جیسی چھوٹی تقریبات میں شرکت کی تھی۔ ان کے لکڑی کے تاجر ایک دوست نے ان کی حوصلہ افزائی کہ وہ اس بہت بڑے میلے کے لئے گوانگ ژو کا دورہ کریں جس میں مصنوعات کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ وہ کینٹن میلے کے دوسرے مرحلے میں شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات اور عوام سے محبت پاکستانی جینز میں ہے۔ ہمارے صارفین چینی مصنوعات کو معیار کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں اور واقعی چین میں میرے کاروباری شراکت دار دوست بن گئے ہیں۔
چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بارے بات کرتے ہوئے شاہد نے کہا کہ ان کا تعلق پاکستان کے مالیاتی اور صنعتی دارالحکومت کراچی سے ہے۔ کراچی بی آر آئی منصوبے کے تحت ایک اہم بندرگاہی شہر ہے۔
شاہد نے مستقبل میں مزید تعاون کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو مقامی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کررہا ہے اور اس منصوبے میں شامل شہروں اور خطوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملا ہے۔
گریڈیا بوتھ سے مطمئن ہوکر باہر نکلتے ہوئے شاہد نے نمائش کے نقشے کا بغور مطالعہ کیا اور اپنے فون پر اپنے ساتھیوں کے پیغامات چیک کیے۔ کینٹن میلے میں اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے خواہشمند شاہد اس بات پر غور کر رہے تھے کہ اب انہیں کس بوتھ کا دورہ کرنا چاہیئے۔
0 کمنٹس:
Post a Comment