نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے 2024 تا 2030 کے لیے کے۔ الیکٹرک کے پاور ایکوزیشن پروگرام (پی اے پی) کی عوامی سماعت کی۔ پاور ایکوزیشن پروگرام کا کلیدی مقصد بجلی کی طلب کے مطابق رسد بڑھانے کے لیے طویل مدتی منصوبہ تیار کرنا ہے، تاکہ کے۔ الیکٹرک کے دائرہ کار میں موجود علاقوں میں قابل بھروسہ اور مستحکم طریقے سے توانائی کی طلب کو پورا کیا جاسکے اورقابلِ تجدید ذرائع اور مقامی وسائل کا ذریعے بجلی کی پیداواربڑھائی جائے۔
پاور ایکوزیشن پروگرام 2023 کے آغاز میں ریگولیٹری اتھارٹی میں جمع کرایا گیا تھا، جو کہ کے- الیکٹرک کے 484 ارب روپے کے سرمایہ کاری کے منصوبے سے مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت شہر کے بجلی کے ترسیلی و تقسیمی نظام کو تقویت دی جائے گی۔ سب کے لیے سستی توانائی کا حصول یقینی بنانے کے لیے پی اے پی میں قابل تجدید ذرائع اور مقامی وسائل سے بتدریج 2,200 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں سورج، ہوا اور پانی سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے شامل ہیں۔ پی اے پی منصوبے کے ذریعے نیپرا اور حکومت پاکستان کے مقرر کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق کراچی کو بجلی فراہم کی جائے گی۔
2030 تک کراچی میں 2 فیصد تک سالانہ بجلی کی طلب میں اضافے کی توقع ہے جس کے ساتھ شہر میں بجلی کی طلب 5000 میگاواٹ تک جا سکتی ہے، اس منصوبے کے ذریعے پچاس لاکھ صارفین کی بجلی کی ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے گا۔ کمپنی اپنے جنریشن مکس میں قابل تجدید ذرائع سے 30 فیصد توانائی کے حصول کے لئے پُرعزم ہے۔ ان پاور پروجیکٹس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کے۔ الیکٹرک عالمی بینک، سندھ انرجی ڈیپارٹمنٹ اور حکومت بلوچستان سمیت مختلف شراکت داروں سے رابطے مسلسل میں ہے۔
پاور ایکوزیشن پروگرام کی منظوری کے۔ الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائی ٹی) کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ کے الیکٹرک نے رضاکارانہ طور پر Non-Exclusive لائسنس کی درخواست جمع کرانے کے ساتھ ساتھ اپنے جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن شعبہ جات کے لیے CTBCM کے تحت بہترین طریقے اپنانے اور پاور سیکٹر میں اجارہ داری کے خاتمے کے لیے الگ الگ درخواستیں جمع کرائی ہیں۔
0 کمنٹس:
Post a Comment