امکانی طور پر اگلے ہفتے کے آغاز میں پارٹی قیادت سے منظوری کے بعد اسے چھاپنے کا عمل شروع ہو جائے گا
منشور کے اہم نکات کا باضابطہ اعلان اور افتتاحی تقریب قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف کی سربراہی میں ہوگی، صدر مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف اور دیگر پارٹی راہنما شریک ہوں گے
پارٹی'ویب-پورٹل' کو زبردست عوامی پزیرائی ملی ہے، ملک کے اندر اور بیرون پاکستان سے بڑی ٹھوس تجاویز مل رہی ہیں
صرف مسلم لیگ (ن) منشور کے حوالے سے بڑی محنت کے ساتھ سنجیدہ مشق کر رہی ہے
44 ذیلی کمیٹیوں کی متعلقہ شعبوں کے ماہرین سے مل کر مرتب کردہ قابل عمل تجاویز کا حتمی جائزہ لیا جا رہا ہے
بعض دیگر جماعتوں کی طرح جذباتی یا خیالی نکات کا ذکر کرکے انہیں اپنے منشور کا نام نہیں دیا
مسلم لیگ (ن) اللہ کے فضل و کرم سے بھاری اکثریت سے انتخابات جیتے گی
عوام جانتے ہیں کہ دوسری جماعتوں نے اقتدار میں آنے کے باوجود قوم اور ملک کو مہنگائی، غربت، بے روزگاری اور فتنہ وفساد کے سوا کچھ نہیں دیا
زندگی کے ہر شعبے میں شاندار ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے تمام کام مسلم لیگ (ن) کے کھاتے میں آتے ہیں
منشور کو حتمی شکل دینے کے لئے آئیندہ ایک ہفتہ لاہور میں قیام کروں گا
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی منشور کمیٹی کے چئیرمن سینیٹر عرفان صدیقی کی اخبار نویسوں کے گروپ سے گفتگو
لاہور: 2 جنوری 2024
پاکستان مسلم لیگ(ن) کی منشور کمیٹی کے چئیرمن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2024 کے لئے پارٹی منشور کی تیاری آخری مرحلے میں ہے اور امکانی طور پر اگلے ہفتے کے آغاز میں پارٹی قیادت سے منظوری کے بعد اسے چھاپنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ منشور کے اہم نکات کا باضابطہ اعلان اور افتتاحی تقریب قائد مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف کی سربراہی میں ہوگی جس میں صدر مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف اور دیگر پارٹی راہنما شریک ہوں گے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ پارٹی کی طرف سے بنائے گئے 'ویب-پورٹل' کو زبردست عوامی پزیرائی ملی ہے اور ہمیں مسلسل ملک کے اندر اور بیرون پاکستان سے بڑی ٹھوس تجاویز مل رہی ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاہور پہنچنے کے بعد اخبار نویسوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف مسلم لیگ (ن) منشور کے حوالے سے بڑی محنت کے ساتھ سنجیدہ مشق کر رہی ہے۔مختلف شعبوں کے بارے میں بنائی گئی 44 ذیلی کمیٹیوں نے اپنے اپنے شعبے کے ماہرین سے مل کر قابل عمل تجاویز مرتب کی ہیں جن کا حتمی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم بھی کسی جلسے میں دس بارہ جذباتی یا خیالی نکات کا ذکر کرکے انہیں اپنے منشور کا نام دے سکتے تھے یا پھر ایک دو صفحے پر نعرے لکھ کر اسے بطور منشور میڈیا کو جاری کر سکتے تھے لیکن یہ سہولت صرف ان جماعتوں کو حاصل ہوتی ہے جنہیں معلوم ہوتا ہے کہ نہ وہ انتخابات جیتیں گی، نہ حکومت بنا سکیں گی، نہ کسی منشور پر عملدرآمد کی نوبت آئے گی، نہ عوام کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اللہ کے فضل و کرم سے بھاری اکثریت سے انتخابات جیتے گی کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ دوسری جماعتوں نے اقتدار میں آنے کے باوجود قوم اور ملک کو مہنگائی، غربت، بے روزگاری اور فتنہ وفساد کے سوا کچھ نہیں دیا۔ زندگی کے ہر شعبے میں شاندار ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے تمام کام مسلم لیگ (ن) کے کھاتے میں آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بہت سوچ سمجھ کر اپنے منشور میں صرف ایسے اقدامات کا وعدہ کر رہے ہیں جن پر عمل کیا جاسکے اور عوام کو موجودہ مشکلات اور تکلیفوں سے نجات دلائی جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ منشور کو حتمی شکل دینے کے لئے آئیندہ ایک ہفتہ وہ لاہور میں قیام کریں گے۔
0 کمنٹس:
Post a Comment