728x90 AdSpace

  • تازہ ترین

    Monday, October 9, 2023

    سی ڈی اے میں کرپٹ افسران کے خلاف کاروائیاں ہونے کے باوجود بھی کرپشن کا بازار گرم



    اسلام آباد (راجہ شوکت )وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے میں کرپٹ افسران کے خلاف کاروائیاں ہونے کے باوجود بھی کرپشن کا بازار گرم شعبہ لینڈ و اسٹیٹ اور ون ون ونڈو میں کرپٹ اہلکار اپنی عادت سے مجبور ہو کر شہر کے بڑے پراپرٹی ڈیلروں کی مبینہ ملی بھگت سے معصوم شہریوں کی جائیدادوں کو جعلی کاغذات بنا کر ٹرانسفر دینے لگے۔ 

    افسران بالاکے نوٹس میں ہونے کے باوجود بھی کوئی بھی افسر ایسے کرپٹ ملازمین کا محاسبہ کرنے کو تیار نہیں سرکاری ادارہ سی ڈی اے کا شعبہ سکیورٹی میں تعینات افسران ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر مفت تنخواہوں کے مزے اڑانے لگے ادارے کا بھٹا گو ل ہو گیا۔ سی ڈی اے کا شعبہ اسٹیٹ اور ون ونڈو میں کرپشن کا بازار گرم ہوگیا ہے افسران کی لگائی گئی پابندیوں کے باوجود بھی شہر کے نامی گرامی بڑے ڈ یلر کرپٹ ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے اپنے دھندے میں دو نمبر طریقے سے پیسہ بنانانے میں مصروف ہیں زرائع کے مطابق دفتر ی اوقات کے کے بعد ان شعبہ جات میں پراپرٹی ڈیلر مافیا کا ہر وقت رش رہتا ہے جو وفاقی دارلحکومت کے ایسے پلاٹوں یا گھروں جنکے مالکان یا تو اس دنیا ئے فانی سے رخصت ہو چکے ہیں یا پھر ایسے لوگ جو دیگر ممالک میں رہائش پذیر ہیں انکی یہاں موجود جائیدادیں جنکا کا والی وارث سی ڈی اے ہی ہے مگر کرپٹ ملازمین جو ناجائز طریقے سے پیشہ کمانے کے عادی ہو چکے ہیں ڈیلروں فائل چیک کرانے کی بھی بھاری رقم وصول کر رہے ہیں رشوت کی رقم یا تعین پلاٹ یا گھر کی قیمت کے حساب سے وصول کیا جا رہا ہے کمرشل معاملات اس بھی زیادہ گمبیر ہیں جہاں لاکھوں کروڑوں کی رشوت بٹوری جا رہی ہے سی ڈی اے کے کرپٹ ملازمین ان بڑے ڈیلر مافیا کے ساتھ مل کر شہریوں کی جائیدادوں کو خرد برد کرنے میں مصروف ہیں گذشتہ دنوں چیئر مین سی ڈی اے نورالا آمین مینگل کی جانب سے شعبہ اسٹیٹ، لینڈ اور ون ونڈو میں پراپرٹی ڈیلر حضرات کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا تھا اور دفتری اوقات میں یا اسکے بعد بھی کسی بھی پراپرٹی ڈیلر یا غیر متعلقہ شخص کو کسی بھی پلاٹ یا مکان کی فائل دیکھنے تک کی اجازت نہیں دی جارہی تھی اگر کسی بھی مکان یا پلاٹ کاخریدار متعلقہ گھر یا پلاٹ کی فائل کو دیکھنا بھی چاہتا تو ادارے کی طرف سے آرڈر کیا گیا تھا کہ جب تلک مالکان خود ساتھ نہ ہونگے تب تک کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو فائل نہیں دیکھائی جائیگی مگر اس اقدام پر چند ہی دن عمل درآمد کرایا گیا، کیونکہ اب نِئے چیئرمین سی ڈی اے انوارالحق کے آنے کے بعد  اب حال ویسا ہی ہے کرپٹ ملازمین روز کی دیہاڑیاں لگا رہے ہیں اور ڈیلر مافیا کے ساتھ مل کر شہریوں کو انکی اپنی جائیدادوں سے محروم کر رہے ہیں۔ زرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ون ونڈو جہاں پر جائیدادوں کی ٹرانسفر کی جاتی ہے وہاں پر جعلی کاغذات یہاں تک کہ مالکان کے جعلی انگوٹھے لگا کر جائیدادیں ٹرانسفر کی جارہی ہیں۔شہریوں نے وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے کے اعلی افسران کو چیئر مین سی ڈی اے کو اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے سے ایسے کرپٹ ملازمین کا سخت محاسبہ کیا جائے جو ملک میں موجود اور بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں کو شہر کے ڈیلر مافیا کے ہاتھوں جعلی کاغذات بنا کر بیچنے میں مصروف ہیں۔

    • Blogger Comments
    • Facebook Comments

    0 کمنٹس:

    Post a Comment

    Item Reviewed: سی ڈی اے میں کرپٹ افسران کے خلاف کاروائیاں ہونے کے باوجود بھی کرپشن کا بازار گرم Rating: 5 Reviewed By: sportstimesisb
    Scroll to Top